321

جماعت اِسلامی کے خاک نشین ؟



یادش بخیر __ہمارے گھر میں جماعت اسلامی ماہنامہ " ترجمان القران " اور "تفہیم القران" کی صورت میں داخل ہوئی __ بڑے بھائی انارگل خان خٹک ( اللہ مغفرت فرمائے) جب تک زندہ رہے مولانا ابوالاعلیٰ موددی کے علم و عرفان کی روشنی شعور اور ذہن کے آنگن میں چاندنی کی طرح برستی رہی __ نوجوانی کی سرحدوں میں داخل ہوتے وقت _ ہر نوجوان کیطرح میں بھی اِس دنیا اور دین کے متعلق بڑا کنفیوزڈ تھا ___ ﷲ معاف کرے کفارِ مکہ کی طرح میرا بھی یہی خیال تھا کہ قرانِ کریم ایک ایسا آسمانی ہدایات و تعلیمات کا مجموعہ ہے جِس پر چودہ سوسال بعد یعنی آج کے زمانے میں تو نعوذباللہ عملدرآمد کسی صورت ممکن ہی نہیں تو مشکل ضرور ہے __ مگر یہ اعتراف کرنے میں مجھے کسی شرمندگی کی بجائے فخر محسوس ہوتا ہے کہ جب " تفہیم القران" کی جامع تفسیرِ قران مجید کی چھٹی جلد کے آخری صفحہ پر پہنچا تو مجھے یہ آسمانی صحیفہ _ انسان کیلئے ایک ایسی زندہ ء جاوید " بک لیٹ"( Book Let) لگا جس پر قیامت تک سو فیصد نہ صرف عمل درآمد ممکن ہے بلکہ اِس کائنات کے عظیم " مینوفیکچرر " نے اِ س پر عملداری کی صورت میں انسانی بقاء اور انسانیت کی فلاح وبہبود اور فانی وابدی زندگی کی کامیابی و کامرانی کی ضمانت بھی دے رکھی ہے _ ذہنی گمراہی اور شعوری دھند میں بھٹکتی میری زندگی میں کلئیرٹی و یکسوئی کے اِس ٹرننگ پوائنٹ کا کریڈٹ بلاشبہ مولانا مودودی (رح) کوجاتا ہے ___ میرا خیال ہے کہ ایسا صرف میرے ساتھ ہی نہیں ہوا ہوگا بلکہ ہزاروں و لاکھوں _ وہ لوگ زندگی کی صِراطِ مستقیم کے مسافر بن گئے ہونگے جن کو حضرت مودودی کے چشمہ ء فیض سے استفادہ کا کسی نہ کسی طرح کا کوئی موقع ملا ہوگا ..
اِس تمہید کی روشنی میں جنرل ضیاءالحق کے مارشلائی اسلام سے پہلے جماعت اسلامی میری آئیڈیل سیاسی جماعت تھی مگربدقسمتی سے اس وقت اس جماعت کا امیج چکنا چور ہوگیا جب نفاذِ نظام مصطفیٰ کے نام پر چلائی جانیوالی تحریک کے نتیجے میں مارشلائی نظامِ مصطفیٰ نافذ کردیاگیا اور تمام سیاسی و غیرسیاسی مولویوں کیساتھ ساتھ جماعت اسلامی نے بھی اس بہتی گنگا میں اشنان شروع کردیا __ خیر یہ ایک لمبی بحث ھے __ اِس ذکرِخیر کی وجہ گزشتہ روز جب جماعت اسلامی کا 80 واں یومَ تاسیس ہے جو ملک بھر کی طرح میانوالی میں بھی منایا گیا تو ضلع بھر سے جماعت کے لوگ جس طرح باہمی محبت و اخلاص اور نظریہ کی کمٹ منٹ کیساتھ جوک در جوک شریک ہوئے _ ذاتی طور پر مجھے یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی کہ اِس جمِ غفیر میں ایک کارکن سے لیکر صوبائی سطح کے راہنما تک ____ کسی ایک میں بھی خودنمائی اور بڑھتوری کا کوئی " احساسِ کمتری" کہیں دکھائی نہیں دیا بلکہ سب کی " بَدن بولی " میں حیرت انگیز طور پر یگانگت و یکجہتی اور اپنے نظریے کیساتھ والہانہ کمٹ منٹ کا تاثر واضح نظر آیا _دوسری بات جو دیگر دینی وسیاسی پارٹیوں سے مختلف نظر آئی اور اس کے روشن مستقبل کی غماض بھی ثابت ہوگی ___ اس جماعت سے وابستہ کوئی بھی شخص " سوشل اسٹیٹس " کے خبط میں مبتلا ہے اور نہ ہی " پرسینلٹی کلیش" کا کوئی نفسیاتی ڈرامہ ہے _ محمود وایاز سب ایک ہی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں خواہ معاشی و سماجی اعتبار سے کوئی جس طبقے سے بھی تعلق رکھتا ہے ___ تیسری خاص بات یہ ہے کہ پاکستانی جمہوریت میں آپ سب جانتے ہیں کہ کس سیاسی پارٹی میں کتنی جمہوریت اور کتنی شخصیت و بت پرستی ہوتی ہے ؟ مگر جماعت اسلامی واحد پارٹی ہے جہاں اِس طرح کی کوئی غلاظت نہیں پائی جاتی بلکہ امارت سمیت کسی بھی عہدے کیلئے خواہش و کوشش کرنیوالے کو پالیسی کے تحت پچھلی سیٹوں پر بیٹھنا پڑتا ہے ۔
آج پاکستان تحریکِ انصاف برسرِاقتدار ہے _ ذرا اپنے ضلع میں اس کے کارکنوں سے لیکر مرکزی عہدیداروں کی اخلاقیات کو دیکھ لیں کہ وہ انتہائی چھوٹے موٹے عہدوں اور ذاتی اغرض و مفادات کیلئے کس دھینگا مشتی اور خبطِ عظمت کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں ؟
اور یہ محض کسی ایک جماعت کا رونا نہیں __.اللہ کے فضل وکرم سے اِس حمام میں سارے ہی ننگے ہیں .

افغانستان سے امریکی انخلا اور طالبان کی فتح کے بعد _ میں نہیں جانتا کہ آنیوالا زمانہ پاکستان اور اس کے پڑوسی ممالک کیلئے کیا تبدیلیاں لیکر آئے گا ؟ تاہم میرا خیال ہے کہ پاکستان سمیت اردگرد جہاں بھی مخصوص اشرافیہ ‛ مافیا کی صورت میں عوامی وسائل پر جس طرح قابض ہے _ اگر اس نے زمیں جنبد نہ جنبد گل محمد والی اسی صورتِ حال کو بدستور برقرار رکھنے کی کوشش کی تو شاید اب حالات کو بدلنے میں اتنی زیادہ دیر نہ لگے _ جتنی طالبان کی موجودہ فتح سے قبل متوقع سمجھی جاتی رہی ہے _ ﷲ نہ کرے پاکستان میں کسی خونی انقلاب کی دستک سنائی دے مگر خدانخواستہ ( اور میرے منہ میں خاک) جب بھی اِس طرح کے آثار کبھی ظاہر ہونا شروع ہوئے تو اس خطہ ء زمین سے جڑے ہوئے خاک نشین ہی فیصلہ کن کردار ادا کریں گے ___ مگر اس عظیم تبدیلی کو پرامن _ سوفٹ اور سب سے بڑھ کر جدید زمانے کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے جماعت اسلامی ___ جس طرح اپنے کارکنان و عہدیداروں کی اخلاقی __ نظریاتی اور سیاسی تربیت گزشتہ 80 سال سے کرتی چلی آرہی ہے میرا گمان کہتا ہے کہ اِس خطے میں اب آنیوالے زمانے میں جماعت اسلامی اور اس سے وابستہ خاک نشینوں کے کردار کو بھی نظرانداز کرنا ذرا مشکل ہوگا۔

بشکریہ اردو کالمز