112

سؤر کا دِل ..........¡¡¡¡


اہلِ دل ...... عُشاق حضرات اور بالخصوص شعراء کیلئے ایک بڑی خطرناک اور خوفناک قِسم کی خبر ہے .... جِس کیمطابق امریکہ میں برسوں کی شبانہ روز عرق ریزی کے نتیجے میں میڈیکل کے شُعبے میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرلیاگیا ہے اور ڈاکٹروں نےانسانی جسم میں کامیابی کیساتھ سؤر کا دل ٹرانسپلانٹ کیا ہے 57 سالہ ڈیوڈ بینیٹ مریض اب تیزی کیساتھ صحتیاب ہورہا ہے ______ ¡

میں نے جب سے یہ خبر پڑھی ہے .... بس اِسی چکر میں ہوں کہ کسی طور فوراً ہی اُڑ کر امریکہ جا پہنچُوں اور اپنے آوارہ گرد و سَرپِھرے دل کی جگہ کسی بَھلے مانس و شریف النفس سے سؤر کا دل پیوند کروا لوں ___ ¡

اب یہی میرا تازہ ترین شعر ہی دیکھ لیں جِس سے بآسانی آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ آخر میں کِس بلاء کے ہتھے چڑھ گیا ہوں ؟

تُجھ سے ملتا ہوں تو کُچھ دیر بہل جاتا ہے
ورنہ اِس دل نے تو سُولی پہ چڑھا رکھا ہے

گویا دل نہ ہوا تارا مسیح ہوا جو سزائے موت کے قیدیوں کو سُولی پر چڑھانے میں یدِطولیٰ رکھتا تھا ....... سو‛ اگر اِس جلاد کی جگہ کوئی سؤر شریف تشریف لے آئے تو ~

مجھے کیا بُرا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا ؟

ویسے شُعراء کے علاوہ دیگر بہت سے طبقات کے بارے میں بھی اب ...... سچی بات ہے جہاں پریشانی ہے وہاں کچھ تحفظات اور سنگین قسم کے اندیشے بھی سَر اٹھانے لگے ہیں ___ مثلاً ‛ ہمارے دینِ اسلام میں سؤر کو انتہائی غلیظ و ناپاک جانور قرار دیا گیا ہے __ ہمارے مولوی حضرات ..... پلیدی اور خطرہء ایمان کے پیشِ نظر منبرِرسول پر بیٹھ کر اپنی زبانِ مبارکہ پر اس کا نام بھی نہیں لیتے ___¡
کاروباری لوگوں میں کوئی ہیرا پیری کرے تو عموماً یہی کہا جاتا ہے کہ سؤر کھارہا ہے ______ مُجھے گالیوں کا ریفریش کورس کئے ایک عرصہ گزر گیا ہے مگر اندازہ ہے کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں بھی اگر آپ کِسی کو انتہائی ملائم و مُہذب ماحول میں دھیمے سے بھی سؤر کا بچہ کہہ دیں تو میرا خیال ہی نہیں یقین بھی ہے کہ شرافت کی چوٹی پر بیٹھا ہوا بزدل ترین وہ " بچہ " بھی آپ کا تیاپانچہ کرنے میں کچھ زیادہ دیر نہیں لگائے گا ......¡

اِن تمام " بدنامِ زمانہ "خصوصیات کے حامل اِس مکروہ ترین جانور کے دل نے جب اشرف المخلوقات جیسے انسانی دل کی جگہ سنبھالی ہوگی تو پتہ نہیں اب اندر ہی اندر کتنی بڑی یدھ لڑی جارہی ہوگی ؟
ہمارے انسانی دل میں موجود حسد و لالچ ..... خودغرضی و حرص ..... بُغض و غیبت ......دھوکہ و فراڈ ..... قتل و غارت ......جھوٹ و دغابازی .....اخلاقی گراوٹ وغیرہ وغیرہ جیسی پتہ نہیں کتنی غلاظتوں اور گندگی کیساتھ اِس وقت سؤر شریف کا دل نبردآزما ہوگا ؟

" بَد سے بَدنام بُرا ہے " کی ضرب المثل بھی مُمکن ہے سؤر کے دل کی زبان پر مچل رہی ہو .......... ویسے بائی دا وے ‛ جو کچھ ہم اپنے اور اپنے دلوں کے ساتھ کررہے ہیں ....... بیشک ہمارا رُوپ سروُپ انسانوں جیسا ہی کیوں نہ ہو مگر اعمال کے مقابلے میں لگتا ہے کہ سؤر بیچارے کا دل بھی اب شرم سے پانی پانی ہورہا ہوگا ___

سو‛ بغیرفیس کے ایک مشورہ یہ ہے کہ کبھی کبھار رات گئے تنہائی میں جب سارا عالم سوجائے تو آئینے میں اپنے آپ کو توجہ سے دیکھ بھی لیا کریں ..... میں نے تو یہ مَشق اب زمانہ ہوا چھوڑ دی ہے کیونکہ میں تو اتنا ڈر جایا کرتا تھا جس کے بعد مجھے پورے دو دن اور رات ....... نیند تک نہیں آتی تھی ...... امریکی کُفار کی مہربانی سے اب یہ تو ممکن ہوگیا ہے کہ آسمانی تحائف میں سے ایک خوبصورت و مُقدس دل کو جس طرح ہم نے ایک " فلتھ ڈپو" میں بدل دیا ہے __ اُس کی جگہ ایک صاف ستھرا و یکسوُ "جینئؤن دل " لگایا جاسکتا ہے خواہ وہ کِسی پلید و مکروہ جانور ہی کا کیوں نہ ہو ؟ جس کے نتائج و اثرات کا تو کُچھ خاص اتہ پتہ نہیں البتہ ہم جو پہلے ہی اندر سے کُچھ اور باہرسے کچھ بن کر رہ گئے ہیں __ یہ " پیوندکاری" کم از کم ہمیں اندر اور باہر سے ایک بناکر منافقت جیسے الزام سے بچالے گی ........ تاہم سب سے زیادہ فائدہ ہم جیسے تُکہ بندی کرنیوالے شعراء کو ہوگا جن کے دل ....... ماں کو بھی اگر محُبوب سمجھ کر کوئی شعر کہہ دیں تو یار لوگ کسی طور چین ہی لینے نہیں دیتے اور غُل غپاڑہ شروع کردیتے ہیں کہ بڈھے کھوسٹ کی ٹانگیں قبر میں اور عشق معشوقی تو ذرا ملاحظہ کرو .......... #

بشکریہ اردو کالمز