مہمند ڈیم پاکستان کے لیے ایک تاریخی اور انقلابی منصوبہ ہے جو نہ صرف توانائی کے شعبے بلکہ زرعی، ماحولیاتی اور عوامی فلاح کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد سیلاب سے تحفظ، پانی ذخیرہ کرنا، اور سستی بجلی پیدا کرنا ہے، جس کی تکمیل سے پاکستان کو سالانہ 800 میگاواٹ بجلی دستیاب ہوگی اور پشاور شہر کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا صاف پانی فراہم کیا جاسکے گا۔ مہمند ڈیم کی تعمیر کے دوران دریائے سوات کا رخ موڑنے اور اس کے پانی کو ایک 1800 میٹر طویل ٹنل سے گزارنے کا اقدام، تعمیراتی تکنیک اور ماہرین کی صلاحیت کا عکاس ہے۔ یہ ٹنل سیلابی پانی کے انتظام کے لیے ایک نہایت اہم قدم ہے اور منصوبے میں اس کے لیے اضافی ٹنل کی تعمیر بھی جاری ہے، جو سیلابی پانی کی روک تھام میں معاون ثابت ہوگی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر عاصم روف خان اور چیف انجینئر فصیح اللہ کے مطابق مہمند ڈیم کے منصوبے کا 35 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، جبکہ ٹنل کی تعمیر کا 98 فیصد کام بھی پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔ یہ پیشرفت اس منصوبے کی کامیابی کی سمت اہم قدم ہے۔ اس ڈیم کی تعمیر سے ایک مصنوعی جھیل بنے گی جس میں 13 لاکھ ملین ایکڑ فیٹ پانی ذخیرہ کیا جا سکے گا۔ مہمند ڈیم کی تکمیل سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں سیلاب کے خدشات کو کم کیا جاسکے گا۔ یہ ڈیم دنیا کا پانچواں اور پاکستان کا بلند ترین ڈیم ہوگا، اور اس سے پیدا ہونے والی بجلی نہ صرف چارسدہ اور نوشہرہ اضلاع کو سیلابی پانی سے بچانے میں مددگار ہوگی بلکہ 2800 گیگا واٹ سالانہ بجلی پیدا کرکے پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ مہمند ڈیم کی تکمیل سے زراعت اور آبپاشی کے نظام میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ 16000 ایکڑ زمین زراعت کے لیے قابل استعمال ہوگی، اور یہ ڈیم پشاور شہر کے باسیوں کو روزانہ 460 کیوسک پانی فراہم کر سکے گا۔ منصوبے سے سالانہ 51 ارب 60 کروڑ روپے کی معاشی فوائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے نہایت مثبت اثرات کا باعث ہوگا۔ ڈیم کی تعمیر میں زمین کے حصول کا مرحلہ ایک اہم چیلنج تھا، جس میں 99 فیصد رقبہ یعنی 8688 ایکڑ زمین حاصل کر لی گئی ہے۔ تاہم، اس دوران کچھ گھرانے متاثر بھی ہوئے، جنہیں متبادل رہائش فراہم کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ مزید برآں، عالمی سطح پر ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور مہنگائی کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں اضافے کا خدشہ بھی موجود ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ مہمند ڈیم پاکستان کے آبی اور توانائی بحرانوں کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے بلکہ پانی کے وسائل کو محفوظ رکھنے اور سیلاب کے نقصانات سے بچاؤ میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اس منصوبے کی بروقت تکمیل اور اس کے متوقع فوائد پاکستان کی ترقی میں ایک نمایاں سنگ میل ثابت ہوں گے ان شا اللہ۔
30