573

ٹک ٹوک وائرس کی گورنر پنجاب سے ملاقات

پچھلے سال کی گرمیوں کی بات ھے کہ ہم دوست احباب مل کر بیڈمنٹن کھیل رھے تھے تو ایک دوست جو کہ اس کھیل میں پنجاب لیول پر کھیل چکا تھا ہم نے اسے اپنا کوچ منتخب کر رکھا تھا۔میں کھیل کر فارغ ھوا تو ایک   کزن جس کو عاطف چوھدری کے نام سے یاد کرتے ھیں نے مجھے ٹک ٹوک کا بتایا اور ویڈیوز دیکھائ تو چنانچہ یہ میرے لیے ایک نئ چیز تھی تو میں بہت غروفکر کرتا رھا اور پوچھا کہ یہ سب ایکٹر ھیں تو کہنے لگے نئہں یہ کوئ بھی بنا سکتا ھے  لڑکیوں کا ڈانس دیکھ کر دکھ ھوا کہ ان کے والدین ان کو کس طرح اس چیز کی اجازت دے سکتے ھیں ہم نے تو آج تک سٹیج ڈرامہ کا نام تک بڑے بھائ کے سامنے نیہں  لیا تو یہ دیکھ کر بہت حیرانی ھوئ کہ پہلے معاشرہ سیکولرزم کے نام پر بہت حیائ پھیلا چکا ھے اور اب یہ جونک کی طرح کے نئے سسٹم کو لانچ کیا گیا ھے جس طرح ہر شہری کو تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ھے اسی طرح اس بے حیائ والے ایپ کو ہر شہری تک پہنچایا گیا تاکہ ہر گھر اس برائ کو پہنچایا جاسکے بلکہ جنتے افراد ھو سب کو آسانی سے اس تک وسطاطت ھو اور جو ڈانس اور گالی گلوچ جانتا ھے وہ ویڈیو بنائے اور سرعام اس بے حیائ کو عام کیا کرے۔ہماری پاکستان کی عوام کی صورتحال یہ ھے کہ ان کو کچھ بھی دیکھایا جائے یہ فورا وہی کام کر لیتے ھیں یہ برائ ایک موبائل سے دوسرے اور آج تقریبا ہر پاکستانی کے موبائل میں موجود ھے ۔ لیکن کیا آج تک کسی بھی شخص کو اس ٹک ٹوک سے کچھ سیکھنے کو ملا ھے سوائے ڈانس اور گالم گلوچ سننے کے؟ ٹک ٹوک ایک وائرس کی شکل اختیار کر چکا جو وقت کے ساتھ ساتھ ضرب ھوتا رھا اور ہر شخص اس کے جال میں پھنس کے رہ گیا۔

کل سے گورنر پنجاب  چوھدری سرور اور کچھ ٹک ٹوک سٹارز کی تصاویر سوشل میڈیا  پر بہت گردش کر رھی ھیں جس میں چوھدری سرور نے ان کو کرونا کی آگاہی کی لیے ویڈیو بنانے کو کہا۔آج تک سنتے آئے ھیں کہ حرکات اچھی ھو گی تو عزت ملے گی ،بری ھوگی تو مزاق تو ضرور بن کے رہ جاؤ گے اور ٹک ٹوک ایک مزاق کے علاوہ کچھ بھی نیہں کیوں ہم مسلمان ھیں اور ہمارے دین میں بے حیائ پر پابندی کے سخت احکامات جاری ھیں  لیکن لوگ اس کو مزاق اور وقت پاس کے علاوہ کچھ نیہں سمجھتے تو  کیا  گورنر صاحب دسمبر 2019  سے آئے ھوئے اس کرونا کی آگاہی کی مہم ابھی پورے ملک میں پھیلی نیہں جو آپ کو ان بے حیائ پھیلانے والوں کے ذمے یہ کام دیا گیا؟ 

صبح شام چیخ چیخ کر رونے والے نیوز اینکرز اس چیز میں ناکام ھو چکے ھیں کہ ان کا پیغام پورے ملک میں نیہں پھیل سکا؟ 

کیا ہر پاکستانی کے  گھر میں ٹی وی نیہں جو ٹک ٹوک موجود ھو گی؟

کیا آگاہی مہم میں پہلی صف میں لڑنے والے ڈاکٹرز ناکام ھو چکے ھیں اس مہم میں؟

کیا دن رات محنت کرنے والی آرمی  آگاہی مہم میں بے بس و لاچار ھے؟

کیا ڈبلیو ایچ او ناکام ھو چکا؟

کیا آپ کا مقصد ٹک ٹوک کی پروموشن تو نیہں کہ لوگ یہ دیکھیں کہ بے حیائ والے کام کر کے ایوان میں گورنر سے ملنے کا موقع ملتا ھے؟کیا آپ کے فیصلے سے طالب علموں کا رجحان ٹک ٹوک ویڈیوز بنا کر مشہور ھونا نہ ھوگا؟

حوش کے ناخن لیجیے گورنر صاحب مسلم حکمرانوں کے فیصلے بے حیائ کو فروغ دینا نیہں ھوتے۔

بشکریہ اردو کالمز