220

کشمیر کے بہادر عوام

مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں عالمی تنازع ہے، حقیقت میں دیکھا جائے تو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔

مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔ اقوام عالم کا فرض ہے کہ کشمیریوں پر جاری بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف اور انسانی حقوق کی بحالی کے لیے بھارت پر زور ڈالے۔

بھارت کشمیریوں کی آزادی کے حصول کے عزم کو توڑنا چاہتا ہے ، بھارت سات دہائیوں سے ظلم وستم کے پہاڑ توڑنے کے باوجود ، کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کم کرنے میں مکمل طور پرناکام رہا ہے۔پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ کرتا رہے گا۔

درحقیقت مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، تنازعہ کشمیر ایک مسلمہ حقیقت ہے اور یہ کہ جموں کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق متنازعہ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ماضی میں کشمیر کے بارے میں بھارت کے یک طرفہ اقدامات کو مسترد کیا اور اس عالمی ادارے کا اب بھی یہی مؤقف ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 13 اگست 1948 اور 5جنوری 1949 کو اپنی قراردادوں میں کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ انھیں رائے شماری کا موقع دیا جائے گا ،جس کی راہ میں بھارت نے ہمیشہ روڑے اٹکائے۔ بھارتی حکمران کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ کشمیرمیں تعینات 8 لاکھ سے زائد فوج کشمیریوں کو دبانے کے لیے نہیں بلکہ دفاعی مقاصد کے پیش نظر رکھی گئی ہے جو سراسر جھوٹ ہے اور جس کا مقصد عالمی رائے عامہ کو کشمیر سے متعلق اصل زمینی حقائق سے بے خبر رکھنا ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ’’سرحد پار دہشت گردی‘‘ قرار دینے اور دراندازی کے الزامات لگانے سے کشمیریوں کو دہشت گرد ثابت نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود سب سے پرانا تنازعہ ہے۔

کشمیر کے حوالے سے بھارت پر دنیا کا دباؤ آ رہا ہے امریکا سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

موجودہ حکومت نے موثرانداز سے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہی ہیں۔ پاکستانی قوم ہمیشہ سے کشمیری بھائیوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی رہی ہے اور ہمیشہ کھڑی رہے گی۔

بھارتی قابض افواج کے مظالم بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور کشمیری عوام اذیت کی زندگی گزار رہے ہیں جب کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ کشمیری نوجوانوں کو فرضی مقابلوں میں شہید کیا گیا اور کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

بھارت کے سخت مظالم برداشت کرنا ان کے لیے معمول بن گیا ہے، کئی کشمیری خواتین کو بیوہ کردیا گیا، ہزاروں کشمیری خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی، بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیروں کے سیکڑوں مکان تباہ و برباد کردیے گئے، جموں کشمیر کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے بھارتی افواج نے اسرائیلی فوجی ماہرین سے مدد حاصل کی، مظاہرین کو سڑکوں سے اٹھا لینا اور نامعلوم مقام پر لے جانا اور کچھ عرصے بعد ان کی لاشوں کو سڑک کے کنارے پھینک دینا بھارتی ظالم فوج کا وطیرہ بن چکا ہے۔

اسی طرح پیلٹ گنز کے ذریعے مظاہرین کے چہروں پر گولیاں برسانا اور انھیں بینائی سے محروم کرنا معصوم بچوں کے سامنے ان کے بزرگوں پر گولیاں برسانا ظلم ہے،ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں اپنی جانیں آزادی کے لیے قربان کرچکے ہیں۔ بھارت نے کشمیر پر ناجائز تسلط جما رکھا ہے وہ دن ضرور آئے گا جب بھارت کو کشمیر سے نکلنا ہوگا۔

عالمی طاقتیں اور جمہوری ممالک کشمیریوں کی مدد کو آئیںیا نہ آئیں، کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیری عوام کی جدوجہد کامقصد پاکستان سے جڑنے کے لیے ہے اسی سبب دشمن کو کشمیریوں کی تحریک کھٹکتی ہے۔ دشمن اسی تحریک اور نظریہ آزادی کو ختم کرنا چاہتا ہے نہ جانے ان کے کتنے عزیز رشتے دار اسی جدوجہد آزادی میں دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں اور کتنے کٹے ہوئے ہاتھ پاؤں اور جسم پر زخموں کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں اگر ہم کشمیری عوام کو دشمنوں سے چھڑانا چاہتے ہیں تو ہمیں طاقت استعمال کرنی پڑے گی۔

آج کی دنیا میں سیاسی طاقت معاشی طاقت ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات بہت بڑا سرمایہ ہے۔ پاکستان کشمیریوں کے لیے حق خود ارادیت کے لیے آزادی کی تحریک کی اخلاقی سفارتی سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی مسئلہ کشمیر پر واضح پوزیشن لی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہوگا۔

کشمیریوں کے قائد سید علی شاہ گیلانی، جنھوں نے ساری عمر بھارتی غلامی کے خلاف آواز بلند کی انھوں نے کہا تھا ،پاکستان ہمارا ہے ہم پاکستانی ہیں۔آج ساری قوم کشمیریوں کے ساتھ متحد ہے اور وہ دن آ کر رہے گا ہم بھارتی مظالم سے نجات حاصل کریں گے اور ہماری آنے والی نسلیں چین اور سکون سے زندگی گزاریں گی، ہم کشمیریوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ جموں کشمیر میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پرچم باقاعدہ طور پر لہرائے گا۔

کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کسی کے زیر اثر یا تابع نہیں ہے، وہ بھارت کے خلاف سربکف اور اپنی جدوجہد خود چلارہے ہیں۔ بھارتی حکومت اپنے یک طرفہ اور ناقابل قبول اقدامات کے بجائے مسئلہ کشمیرکو حل کرنے کے لیے پاکستان اور کشمیریوں کے حقیقی نمایندوں کے ساتھ مذاکراتی عمل میں شریک ہونے پر آمادہ ہوجائے جو خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں ہے۔

بشکریہ ایکسپریس
 

بشکریہ ایکسپرس