137

ماں (#محور-1)

"صبح چابی گھمائی تو انجن خاموش۔۔
بونٹ کھول کر دیکھا تو بیٹری غائب تھی۔۔"
ڈائریکٹر اپنا قصہ سنا رہا تھا۔۔
"میری گاڑی گلی میں کھڑی ہوتی تھی۔۔
ایک رات پہلے چوروں نے اس پر جھاڑو پھیر دی تھی۔۔
سپئیر وھیل، جیک، آڈیو سسٹم سب نکال کر لے گئے تھے۔۔
اّماں کو بہن کے گھر لے کر جانا تھا۔۔
راستے میں میں نے سوچا کچھ سننا چاہئے۔۔
میں نے اماں سے کہا کہ شیشے بند کرلیں تاکہ باہر کی آواز بند ہو جائے۔۔
میں اپنے موبائل پر کچھ لگاتا ہوں۔۔
اماں نے میرا مذاق اڑایا۔۔
کیسی گاڑی ہے تمہاری؟
اس میں کچھ سننے کے لئے گرمی  بھی برداشت کرنی پڑتی ہے۔۔
 شیشے بند کرنے پڑتے ہیں۔۔
امّاں میرے ساتھ تفریح کر رہی تھیں۔
اور میں خاموشی سے مسکرا رہا تھا۔۔
دو دن بعد آفس کی طرف سے  ایک نئی گاڑی کی چابی میرے ہاتھ میں تھی۔۔۔
ماں اگر مذاق بھی اڑائے۔۔
طنز بھی کرے۔۔
طعنہ بھی دے۔۔
تو اس میں بھی برکت ہوتی ہے!"
 

بشکریہ اردو کالمز