168

چیلنج!


"میرے راستے میں رکاوٹیں ہیں۔۔۔
اس لئے میرے آگے بڑھنے کی ساری کوششیں ناکام ہو جاتی ہیں۔۔"
" زندگی میں کئی کام میں صرف اس لئے کر پایا کہ مجھے کسی نے کہہ دیا تھا کہ تم یہ نہیں کر سکتے۔۔۔
یا تمہارے بس کی بات نہیں۔۔۔
اور بعض کام میں صرف اس ضد میں نہیں کرتا کہ سب کر رہے ہیں تو میں کیوں کروں؟
بہت سی رکاوٹیں صرف ہمارے ذہن میں ہوتی ہیں۔۔۔
میں تم کو تین مثالوں سے سمجھاتا ہوں۔۔۔
1828 تک لوگ سمجھتے تھے کہ آرگینک مرکبات صرف جانداروں کے جسم میں بن سکتے ہیں۔۔
پھر ایک سائنسدان فریڈرک ووہلر نے لیباٹری میں یوریا بنا ڈالا۔۔۔
آج جدھر نظر دوڑاو ہر طرف مصنوعی طور پر بنائے ہوئے آرگینک مرکبات نظر آتے ہیں۔۔۔
1947 تک لوگ سمجھتے تھے کے سمندر پر آواز کی رفتار سے زیادہ تیز جہاز نہیں اڑایا جا سکتا۔۔۔
پھر امریکی پائلٹ چک ییگر نے یہ کر دکھایا۔۔۔
آج کے جہازوں کی رفتار دیکھو۔۔۔
1952 تک لوگ سمجھتے تھے کہ انسان چار منٹ میں ایک میل نہیں بھاگ سکتا۔۔
راجر بینسٹر ایک برطانوی ڈاکٹر تھا جس نے یہ کر کے دنیا کو بتایا کہ یہ ممکن ہے۔۔۔
اس کے بعد بہت سے کھلاڑی یہ کر پائے۔۔۔
رکاوٹ اکثر بندے کے ذہن میں ہوتی ہے۔۔۔
تم اگر کچھ کرنا چاہتے ہو۔۔
تمہیں کوئی کہے کہ تم یہ نہیں کر سکتے۔۔
تو خاموشی سے اس کا چیلنج قبول کر لیا کرو۔۔۔
رکاوٹ کو اپنے ذہن میں  اپنی ہمت کے ہتھوڑے سےپاش پاش کر دیا کرو۔۔
اسے روز ٹوٹتے دیکھا کرو۔۔
محسوس کیا کرو۔۔
اور روز اپنے مقصد کی طرف ایک قدم چلا کرو۔۔۔
ویسا انسان بننے کا عمل شروع کردو جو بلند مقاصد حاصل کر لیتا ہیں۔۔
محمد یوسف کا دس ہزار رنز کا سفر پچ پر جھاڑو دینے سے شروع ہوا تھا۔۔۔
شعیب اختر کی سو میل فی گھنٹہ کی رفتار والی بال کے پیچھے ہزاروں  کوششیں ہیں۔۔۔
تکلیف والی جدو جہد ہے۔۔۔
تم دیکھنا۔۔
تم اپنےمقاصد حاصل کر لو گے۔۔
ایک دن ضرور حاصل کر لوگے!

#دریچے
محمد یحیی' نوری

#Sucess #Hardships
 

بشکریہ اردو کالمز