85

لوکل گورنمنٹ کی کوئی اہمیت نہیں

شہری حکومت / لوکل گورنمنٹ کی اہمیت ہر ترقی یافتہ ملک میں تسلیم کی جاتی ہے۔ وہاں کے منتخب مئیر کو بہت اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ اسی سطح سے سیاست میں حصہ لینے والے ہی آگے چل کر ملک کی سیاست کا حصہ بن کر ملک کی باگ ڈور چلاتے ہیں۔ ایک طرح سے علاقائی سیاست ملکی سیاستدانوں کی نرسری ہے۔ لیکن پاکستان میں لوکل گورنمنٹ کی کوئی اہمیت نہیں۔ پورا نظام ایڈہاک ازم پہ چل رہا ہے۔ پچھلی لوکل گورنمنٹ کو مدت پوری کیے کئی سال ہوگئے، پہلے انتخابات کی تاریخ ہی نہیں دی جارہی تھی۔ بڑی مشکل سے جنوری میں الیکشن ہوئے لیکن نامکمل۔اب کہیں جا کے بقیہ الیکشن ہوئے اس کو بھی آٹھ دن مکمل ہوگئے۔ پی پی پی نے زیادہ سیٹیں جیتنے کا جشن بھی منا لیا۔ لیکن ابھی تک مئیر کے نام کا اعلان اور کامیاب امیدواروں کے حلف اٹھانے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا جاسکا۔ آخر اس تاخیر کی کیا وجہ ہے؟ کیوں ہمارے یہاں لوکل گورنمنٹ کو اتنا غیر اہم سمجھا جاتا؟ یہ جانے بغیر کہ یہی حکومت چھوٹے چھوٹے معاشی سیاسی اور سماجی مسائل دور کرنے کا سب سے آہم ذریعہ ہوتی ہے۔

جن کے لئے ہماری عوام قومی اسمبلی کے ارکان سے امید لگاتے ہیں۔ ہے نا عجیب سی بات جن کا کام قانون سازی کرنا یا وفاقی حکومت چلانا ہے ان سے ہماری عوام، پانی کی فراہمی، سڑکوں کی تعمیر، گٹروں کی صفائی، پارک کی تعمیر وغیرہ وغیرہ کا مطالبہ کرتی ہے۔ طرفہ تماشا یہ ہے کہ قومی اسمبلی کے امیدواران کو بھی علم نہیں ہوتا کہ انہیں اسمبلی میں جاکر کیا کرنا ہے اسی لئے وہ لوگوں کے مطالبات کو سننے کے بعد پورا کرنے کا بھی وعدہ کرتے ہیں۔ یوں نہ شہری اور دیہی علاقائی مسائل حل ہوتے ہیں ناہی وفاقی سطح پر موثر آئین سازی۔ چند مخصوص افراد مل کر فیصلے کرتے ہیں اور آئے دن قانون میں ترمیم ہی ہوتی رہتی ہے۔ بنیادی طور پر قانون عوام کی فلاح اور بہبود کے لئے بنائے جاتے ہیں۔ لیکن ہمارے یہاں بظاہر عوامی نمائندگان کو عوامی مسائل سے آشنائی ہی نہیں ہوتی تو وہ کیسے عوامی فلاح و بہبود کے لئے قانون سازی کرسکتے ہیں۔ عوامی مسائل سے آگاہی کے لئے عوامی سطح پہ آنا پڑتا ہے۔ گلی گلی محلے محلے کے مسائل کو سمجھنا پڑتا ہے۔ کیوں ہر جگہہ ہر علاقے کے مسائل الگ ہوتے ہیں۔ ان سب سے آگاہی کے لئے متواتر علاقائی حکومتوں کی موجودگی بہت ضروری ہے۔ یہی موقع ہے جب ہمارے مقتدر حلقوں کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ صرف وفاقی حکومت کی مضبوطی سے کچھ نہیں ہوگا۔ مضبوط اور مستحکم علاقائی حکومتوں کا تسلسل ہی وفاقی حکومت کی کامیابی کی ضمانت ہوگی۔

بشکریہ جنگ نیوزکالم