118

کراچی والوں کو بہت الرٹ رہنا ہوگا

اب شاید انتظار کی گھڑیاں ختم ہوجائیں اور کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہو ہی جائیں۔ یقینا یہ ایک "غیر حتمی غیر سرکاری" تجزیہ ہے۔ اصل حقیقت تو صوبائی حکومت کو ہی معلوم ہو گی۔ کئی مرتبہ ملتوی ہونے کی وجہ سے بہت سی جماعتیں اب اتنی متحرک نہیں رہیں، جتنی وہ پہلی دفعہ تھیں۔ اب لگتا ہے کہ سب ہمت ہار چکی ہیں۔ آخر مہم چلانے کے لئے لوگوں کو جمع رکھنا اور مسلسل چست ( active) رہنا آسان نہیں۔ لیکن موجودہ قیادت جس نے شروع میں اپنی مہم نہیں چلائی (شاید انہیں آگاہی تھی کہ ابھی وقت اور پیسہ برباد کرنے کی ضرورت نہیں)۔ جب بلدیاتی انتخابات دوسری دفعہ ملتوی ہوئے تو پی پی پی مکمل جاگ اٹھی۔ وہ بھوت (ghost employees ) ملازمین جو پچھلے آٹھ دس سالوں سے بالکل غائب تھے اچانک نمودار ہوگئے۔ سڑکوں پہ جھاڑو لگنا شروع ہوگئی۔ روز کے حساب سے کچرا اٹھنے لگ گیا۔ اب خاکروب دوپہر اور شام کو بھی کام کرتے دکھائی دینے لگ گئے ہیں۔ ہے نا حیرت کی بات! یقینی طور پہ ہے تو یہ خوش آئند بات کاش یہ سلسلہ کبھی نہ رکے۔ یہ سارے بھوت ملازمین انسانی روپ میں ہی رہیں دوبارہ بھوت نہ بن جائیں۔دوسری طرف صرف مین روڈز پہ بہت تیزی سے استر کاری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ امید کی جارہی ہے ( یا خوش فہمی کہہ لیں) کہ آئندہ بھی یہ عمل جاری رہے گا۔ مین روڈز کے بعد عام اسٹرٹیس یعنی گلیوں کی سڑکوں کی بھی استر کاری کی جائے گی۔ " دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے"۔کبھی کبھی ہم کراچی والے سوچتے ہیں کہ آخر ساری دنیا میں صفائی ستھرائی کیسے رکھی جاتی ہے؟ ان شہروں میں شہری حکومت کس طرح احسن طریقے سے کام کر لیتی ہے؟ آخر ہمارے یہاں مسئلہ لوگوں کے رویے ہیں، انسانوں کے بجائے بھوت (گھوسٹ) ملازمین کی موجودگی، بلدیاتی نظام میں پائی جانے والی کمزوریاں، یا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہ دینا؟ معلوم نہیں لیکن اس کا کھوج لگانا۔ آخر کب تک ہم شہری مسائل میں گھرے رہیں گے۔ کبھی نہ کبھی تو حل کی طرف آنا ہی ہوگا تو ابھی کیوں نہیں؟ سب سے پہلے تو کراچی کے لوگوں کو متحد ہونا پڑے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پہ اور ان کے نمائندوں پہ انحصار کرنے کے بجائے "بااختیار شہری حکومت " کا مطالبہ کرکے، بااختیار شہری حکومت بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ جو کسی بھی قسم کی ڈیل میں نہ بنی ہو۔ ایسی حکومت جو صرف اور صرف اپنے ووٹرز کے آگے جواب دہ ہو۔ لیکن اس کےلئے کراچی والوں کو بہت الرٹ رہنا ہوگا۔

بشکریہ جنگ نیوزکالم