363

یوم مزدور اور اجتماعی سیاسی شعور کی ضرورت

مزدوروں کو غربت،بدحالی،استحصالی،زبوں حالی اور جاگیرداروں کی معاشی ہتھکنڈوں اور چالوں سے آزاد کرنے کے لئے مقتدر طبقے (استحصال کرنے والے)کے خلاف ایک خالص اجتماعی سیاسی شعور و فکر کی ضرورت ہے تاکہ مزدوروں کی محنت،وقت،انرجی اور کام سے ناجائز منافع کمانے کی مواقعوں سے وہ محروم ہوجائیں۔

مزدوروں سے بروقت کام لینے سے سرمایہ دار طبقہ اکثر سیاست پر قابض،عوام کے درمیان جنگ کا مصنوعی ماحول کی تخلیق،شعور کی آگاہی پرپابندی اور انہیں آٹے میں نمک کے برابر اجرت دینے سے ہی ان کی حکمرانی ہوتی رہی۔

انقلاب اور تبدیلی ضروری ہے کہ انسان خاص کر مزدور اور  لاچار طبقے کے لئے کہ وہ اس پرانے اور فرسودہ سماج،اصول اور قوانین کی گھن سے پاک کر کے نئے سماج،اصول اور قوانین کی تشکیل کریں جس میں مزدور اور غریب طبقہ خود اپنے وسائل پر قبضہ استحصال کا خاتمہ کریں۔

سرمایہ دار طبقے کا وقار خاک میں ملانا،ان کی چالوں سے باخبر رہنااور انہیں شجر خبیث سے اکھاڑنا،انہیں تابڑ توڑ شکست دینا،ان کے خلاف آوازاٹھنا،اپنے جائز حقوق کے حصول کرنا،نئے دنیا کے مطابق چلنا،سیاسی شعورپیدا کرنا استحصال کرنے والوں کے دلوں میں انسانی حقوق کا احترام ڈالنے کے ضروری اقدامات سچ ثابت ہوسکتے ہیں۔

لینن نے کہاتھا:
"فتح ان کی ہوگی جن کا استحصال ہوتا رہا ہے کیونکہ ان کےساتھ حیات ہے،تعداد کی کثرت ہے،عوام کی طاقت ہے،بے نفسی ہے،ایثار ہے،دیانت کے مسلسل بہتے ہوئے سرچشمے ہیں،آگے بڑھنے ،بیداری اورتعمیر نو کا جزبہ ہے،قوت کے ذخیرے ہیں،قابلیت ہے جو کسانوں اور مزدوروں میں خفی صورت میں موجود ہوتی ہے فتح انہی کی ہوگی"۔
 

بشکریہ اردو کالمز